لکھنو: کانگریس کے جنرل سکریٹری اور اترپردیش میں پارٹی امور کے انچارج
غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ اترپردیش ریاست اسمبلی الیکشن کے لئے اتحاد کے
بارے میں ان کی پارٹی سے ابھی تک کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے۔ مسٹر آزاد نے
کل رات یہاں یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھی سفا ہے کہ
اترپردیش میں اتحاد کی بات چل رہی ہے لیکن ان سے یا ان کی پارٹی کی قیادت
سے اس سلسلے میں ابھی تک کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی
وہ مہا گٹھ بندھن کے بارے میں کیسے کچھ بول سکتے ہیں۔ جب کوئی رابطہ کرے گا
تبھی تو وہ کچھ کہہ سکتے ہیں۔ اتحاد کے بارے میں حتمی فیصلہ پارٹی کی اعلی
قیادت کرے گی بشرطیکہ کے اتحاد کے لئے آگے آئے۔ خیال رہے کہ اس وقت سماج وادی اپرٹٰ، کانگریس اور راشٹریہ لوک دل کے اتحاد
کو قیاس آرائیاں چل رہی ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیوپال سنگھ
یادو اور راشٹریہ لوک دل کے صدر چودھراجیت سنگھ کی آج دہلی میں
ملاقات بھی
ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مسٹر آزاد نے تسلیم کیا کہ سیکولر ووٹوں
کی تقسیم کو روک کررہی فرقہ پرست طاقتوں کو جواب دیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا
تھا کہ کانگریس کا ہمیشہ سے ماننا رہا ہے کہ ملک میں سیکولرزم کی جڑیں
کمزور نہیں ہونی چاہئے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ اترپردیش کافی بڑا ہے۔ اس ریاست کا ملک
کی سیاست میں اہم رول رہا ہے اس لئے یہاں آئین کی بنیاد، سیکولرزم کو
کمزور نہیں ہونے دینا ہے۔ اترپردیش میں کانگریس کے کمزور ہونے کے بارے میں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں
کانگریس ایک پارٹی ہے اس کا الگ اصول ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت
ہے۔ دیر سویر عوام دوبارہ کانگریس کو مرکز میں اقتدار سونپیں گے۔ انہوں نے
کہا کہ بی جے پی بنیادی مسائل کے بجائے الیکشن کو جذباتی موضوعات پر لے
جانے میں ماہر ہے۔ کبھی رام مندر اور کبھی دوسرے موضوع پر ووٹروں کو گمراہ
کرتی رہتی ہے۔